Top
اصغرؑ ہو تم کہاں – Mir Hasan Mir
fade
4105
post-template-default,single,single-post,postid-4105,single-format-standard,eltd-core-1.1,flow-ver-1.3.5,,eltd-smooth-page-transitions,ajax,eltd-grid-1300,eltd-blog-installed,page-template-blog-standard,eltd-header-vertical,eltd-sticky-header-on-scroll-up,eltd-default-mobile-header,eltd-sticky-up-mobile-header,eltd-dropdown-default,wpb-js-composer js-comp-ver-5.2.1,vc_responsive

اصغرؑ ہو تم کہاں

اصغرؑ ہو تم کہاں

مقتل میں بیٹھی خاک پر نوحہ کناں ہے ماں اصغرؑ ہو تم کہاں، اصغرؑ ہو تم کہاں   جھولا جلا تو جل گئے ارمان بھی میرے بیٹھی رہی ایک ہی حسرت لئے ہوئے دولہا تمہیں بناؤں گی جب ہو گے تم جواں   بکھرے ہوئے یہ چاند ستارے زمیں پہ ہیں زندہ نہیں ہے کوئی مگر سب یہیں پہ ہیں اِک تیری لاش ہی نہیں لاشوں کے درمیاں   دو چار دن بھی زندہ نہیں رہ سکوں گی میں اتنا تیری غریبی پہ ماتم کروں گی میں اے لعل میرے ہاتھوں کی کھلوا دے رسیاں   مقتل سے قافلے کو گزارا گیا تھا جب پیاروں کو اپنے دیتے تھے رو کر صدائیں سب یہ کہتے کہتے بندھ گئیں بانوؑ کی ہچکیاں   مجلس وہیں پہ میر تکلمؔ بپا ہوئی ماں تُربتِ صغیرؑ پر کہتی تھی جس گھڑی جاتا ہے سوئے شام اب لُٹ کر یہ کارواں اصغرؑ ہو تم کہاں
mirhasan
1 Comment

Post a Comment