Top
اے عونؑ و محمدؑ – Mir Hasan Mir
fade
3973
post-template-default,single,single-post,postid-3973,single-format-standard,eltd-core-1.1,flow-ver-1.3.5,,eltd-smooth-page-transitions,ajax,eltd-grid-1300,eltd-blog-installed,page-template-blog-standard,eltd-header-vertical,eltd-sticky-header-on-scroll-up,eltd-default-mobile-header,eltd-sticky-up-mobile-header,eltd-dropdown-default,wpb-js-composer js-comp-ver-5.2.1,vc_responsive

اے عونؑ و محمدؑ

اے عونؑ و محمدؑ

کہتی تھی یہ زینبؑ

یوں ماں کا مان نبھانا

اے عونؑ او محمدؑ اے عونؑ او محمدؑ


شبیرؑ کا تم صدقہ ہو

اب خیمے میں بیٹا تم لوٹ کر نہ آنا

اے عونؑ او محمدؑ


ہے ماں کو یقین تم ماں کی بات رکھو گے

یہ یاد رہے خیموں میں ہے پیاسے بچے

دریا پہ اگر جانا ہو سہ روز کے پیاسو

تم پیاس نہ بجھانا

اے عونؑ او محمدؑ


ہر حال میں تم پر لازم ہے شکر خدا کا

اے شہزادو ہے صبر تمہارا ورثہ

فرزند ہو تم زینبؑ کے شکوہ نہیں کرنا

جب زخم کوئی کھانا

اے عونؑ و محمدؑ


کب ہم پہ ستم کرنے کیلئے آئے ہیں

یہ بدر و اُحد کے بدلے کیلئے آئے ہیں

لازم ہے رجز سے پہلے میدان میں تم پر

مدحِ علیؑ سُنانا

اے عونؑ و محمدؑ


جب سانس تمہاری بچو ہو اُکھڑنے والی

اُس وقت سرہانے آئیں گی مادرؑ میری

دل کی یہ میرے خواہش ہے اُس دم میری ماں سے

زخموں  کو تم چُھپانا

اے عونؑ و محمدؑ


قاتل پہ کرم ناناؑ کی طرح کر دینا

یوں لاج میرے بھائی کے نام کی رکھنا

جو واسطہ دے بھائی کا میدان پہ اُس پر

تم تیغ نہ چلانا

اے عونؑ و محمدؑ


جب لاشے اُٹھا کرخیمے میں لائے سرورؑ

زینبؑ یہ بولیں اشکوں اپنے چُھپا کر

میں بھی نہ تمہیں روؤں گی اور میرے لیئے بھی

آنسو نہ تم بہانا

اے عونؑ و محمدؑ


تعظیم کی خاطر کیوں اُٹھے نہیں اب بیٹا

دیکھو تو سرہانے آئے ہیں میرے بھیا

جاگو میرے شہزادو کیا بھول گئے ہو

قدموں پہ سر جُکھانا

اے عونؑ و محمدؑ


شاباش میرے بچوں ہوں میں تم سے راضی

یہ کہہ کے تکلمؔ خاموش ہوئی شہزادی

نیزوں پہ سفر کر کے ہمراہ ہمارے

تم کو ہے شام جانا

اے عونؑ و محمدؑ

mirhasan
No Comments

Post a Comment