Top
میں کتنے تیر نکالوں تم کو چین ملے – Mir Hasan Mir
fade
4014
post-template-default,single,single-post,postid-4014,single-format-standard,eltd-core-1.1,flow-ver-1.3.5,,eltd-smooth-page-transitions,ajax,eltd-grid-1300,eltd-blog-installed,page-template-blog-standard,eltd-header-vertical,eltd-sticky-header-on-scroll-up,eltd-default-mobile-header,eltd-sticky-up-mobile-header,eltd-dropdown-default,wpb-js-composer js-comp-ver-5.2.1,vc_responsive

میں کتنے تیر نکالوں تم کو چین ملے

میں کتنے تیر نکالوں تم کو چین ملے

لپٹ کے شاہؑ سے کہتیں ہیں فاطمہؑ رو کے

میرے حسینؑ ہاں میرے حسینؑ

میں کتنے تیر نکالوں تم کو چین ملے

بتا حسینؑ زیادہ ہے درد کس جا پر

کہ ماں نکال لے وہ تیر یا علیؑ کہہ کر

تڑپنا دیکھا نہیں جاتا اب تو مادر سے

وہ جسکو پیار سے اٹھاراں سالرپالا ہے

اُسی کے سینے پہ ظالم نے نیزہ مارا ہے

جواں کے سینے سے کھینچی ہے خود سِنا تو نے

نہ ہاتھ پہلو سے اُٹھانہ تھم سکے آنسو

تمہیں تو یاد ہے زخمی ہوا میرا پہلو

چھپا نہ پاؤ گے پہلو کا درد اب ماں سے

تمہیں رکھا ہے صدا اپنی چھاؤں میں مَیں نے

بلا کی دھوپ ہے مقتل میں اے میرے بچے

تمہاری لاش پہ سایہ کرونگی بالوں سے

قضا نے تجھ سے مجھے کم سِنی میں چھین لیا

زمانہ ہو گیا تجھ سے ملے ہوئے بیٹا

لگا لوں پھر تجھے سینے تو مجھکو چین ملے

نصیب تک نہ ہوا جلتی خاک کا بستر

دمِ اخیر تمہارا بدن ہے تیروں پر

تمہیں یہ تیر تڑپنے تلک نہیں دیتے

حسینؑ بولے مبارک یہ ماں سے روتے ہوئے

اے ماں نکال لو تیربس میرے پہلو سے

جبیں ہو سجدے میں جس وقت میرا دم نکلے

اے میری ماں اے میری ماں

mirhasan
No Comments

Post a Comment