Top
پہلو بھی شکستہ ہے تُربت بھی شکستہ ہے – Mir Hasan Mir
fade
3986
post-template-default,single,single-post,postid-3986,single-format-standard,eltd-core-1.1,flow-ver-1.3.5,,eltd-smooth-page-transitions,ajax,eltd-grid-1300,eltd-blog-installed,page-template-blog-standard,eltd-header-vertical,eltd-sticky-header-on-scroll-up,eltd-default-mobile-header,eltd-sticky-up-mobile-header,eltd-dropdown-default,wpb-js-composer js-comp-ver-5.2.1,vc_responsive

پہلو بھی شکستہ ہے تُربت بھی شکستہ ہے

پہلو بھی شکستہ ہے تُربت بھی شکستہ ہے

پہلو بھی شکستہ ہے تُربت بھی شکستہ ہے

کیا حال یہ اُمت نے زہراؑ کا بنایا ہے

خاتون کوئی غم سے یوں چُور نہیں دیکھی

ایسی کوئی دنیا میں مستورنہیں دیکھی

اٹھاراں برس میں ہی لگتی جو ضیعفہ ہے

دربار میں ظالم نے کی ایسی پزیرائی

کس طرح سے تو بی بیؑ پھرلوٹ کے گھر آئی

بالوں کی سفیدی نے سب حال سنایا ہے

تو روتی رہی گھر میں حیدرؑ سے بھی چھُپ چھُپ کے

عصت کی طرح دکھ بھی پردے میں رہے تیرے

کچھ درد تیرے بی بیؑ بس جانتی فضاؑ ہے

دو ایسے جنازے ہیں تاریکی میں جو اُٹھے

بس گھر کے ہی لوگوں نے دونوں کو دیے کاندھے

اِک فاطمہ زہراؑ ہے اِک بالی سکینہؑ ہے

مرہم تیرے زخموں کا بی بیؑ نہ ملا اب تک

اولادِ اُمیہ کی باقی ہے جفا اب تک

رونے پہ بھی پہرا تھا تُربت پہ بھی پہرا ہے

مسمار تیرا روزہ اُمت نے کیا جب سے

باباﷺ تیرا رہتا ہے تُربت پہ تیری تب سے

کب گنبدِ خزرا میں باباﷺ تیرا رہتا ہے

مہدیؑ سے کوئی پوچھے کیا اُس پہ گزرتی ہے

آواز بقیہ سے جب رونے کی آتی ہے

آنکھوں سے لہو رو کر وہ بھی یہی کہتا ہے

حسرت ہے یہی مولاؑ ہر ماتمی سینے میں

آپ آئیں تو ہو ماتم جی بھر کے مدینے میں

ہر ماتمی سینے پر لکھا یہ عریضہ ہے

تصویر حقیقت کی خوابوں کو بنا دیجیئے

اے بی بیؑ تکلمؔ کو تعبیر دکھا دیجیئے

ماتم تیری تُربت پہ ہوتے ہوئے دیکھا ہے

mirhasan
No Comments

Post a Comment