Top
کس طرح اپنی تباہی کی خبر لے جائے – Mir Hasan Mir
fade
4061
post-template-default,single,single-post,postid-4061,single-format-standard,eltd-core-1.1,flow-ver-1.3.5,,eltd-smooth-page-transitions,ajax,eltd-grid-1300,eltd-blog-installed,page-template-blog-standard,eltd-header-vertical,eltd-sticky-header-on-scroll-up,eltd-default-mobile-header,eltd-sticky-up-mobile-header,eltd-dropdown-default,wpb-js-composer js-comp-ver-5.2.1,vc_responsive

کس طرح اپنی تباہی کی خبر لے جائے

کس طرح اپنی تباہی کی خبر لے جائے

کس طرح اپنی تباہی کی خبر لے جائے

پاس زینبؑ کے بچا کیا ہے جو گھر لے جائے

لے گئی باپ کا سایہ تو سروں سے اُن کے

اب یتیموں کو ہوا چاہے جدھر لے جائے

ایک تو گھر کے چراغوں کو بجھا دے لیکن

چھین کر کوئی نہ اُمیدِ سحر لے جائے

پاؤں زخمی  ہیں تو راہوں میں ہیں پتھر کانٹے

جانے عابدؑ کو کہاں تک یہ سفر لے جائے

بولی ہوں گی علی اکبرؑ کو سجا کر زینبؑ

چاند کو میرے کسی کی نہ نظر لے جائے

سوچتی ہو گی یہ بانوؑ میرا بچ جائے سہاگ

ہُرملا مجھ سے میرا لختِ جگر لے جائے

رکھ کے آنکھوں پہ سُلگھتے ہوئے مقتل میں

لاش بچوں کی شبیرؑ کا سر لے جائے

شاعری کی میری معراج یہی ہو گی نظیرؔ

ذکرِ سرورؑ میں مجھے موت اگر لے جائے

mirhasan
No Comments

Post a Comment