Top
یہ کون سی بستی ہے فضاؒ – Mir Hasan Mir
fade
4045
post-template-default,single,single-post,postid-4045,single-format-standard,eltd-core-1.1,flow-ver-1.3.5,,eltd-smooth-page-transitions,ajax,eltd-grid-1300,eltd-blog-installed,page-template-blog-standard,eltd-header-vertical,eltd-sticky-header-on-scroll-up,eltd-default-mobile-header,eltd-sticky-up-mobile-header,eltd-dropdown-default,wpb-js-composer js-comp-ver-5.2.1,vc_responsive

یہ کون سی بستی ہے فضاؒ

یہ کون سی بستی ہے فضاؒ

شام ہائے شام، شام ہائے شام

ہیں سب کی جھولیوں میں پتھر

یہ کون سی بستی ہے فضاؒ

ہوتا ہے چراغاں کیوں گھر گھر

یہ کون سی بستی ہے فضاؒ

پوچھو تو ذرا اماں ان سے

کیوں دیکھنے ہم کو آتے ہیں

ہر طرف خوشی کا عالم ہے

بازار سجائے جاتے ہیں

کیوں عید کے جیسا ہے منظر

یہ کون سی بستی ہے فضاؒ

سجادؑ کی آنکھوں سے اب تک

آنسو ہی برستے دیکھے تھے

اب دیکھ رہی ہوں میں اُسکی

آنکھوں سے مسلسل خون بہتے

پوچھو تو کسی سے جا کر

یہ کون سی بستی ہے فضاؒ

باغی آئے باغی آئے

یہ کیسی منادی ہوتی ہے

لگتا ہے زمانے بعد کوئی

اس شہر میں شادی ہوتی ہے

کچھ ایسے سجائے ہیں بام و در

یہ کون سی بستی ہے فضاؒ

ہم سب کے سروں سے بہتے ہیں

کس واسطے یہ خون کے دھارے

کوئی کھولتا پانی پھینکتا ہے

کوئی پھینک رہا ہےانگارے

سب مل کر مارتے ہیں پتھر

یہ کون سی بستی ہے فضا

وعدہ جو کیا تھا یصرب میں

 آتا ہے یاد وہی وعدہ

محسوس مجھے یہ ہوتا ہے

 تکتا ہے کوئی میرا رستہ

کیا شیریںؒ کا ہے پاس میں گھر

یہ کون سی بستی ہے فضاؒ

قرآن سناتے جاتے تھے

 شبیرؑ سرِ نوکِ نیزہ

روتا تھا تکلمؔ ابنِ علیؑ

جب پوچھتی تھی بنتِ زہراؑ

کیوں گرتا ہے عباسؑ کا سر

یہ کون سی بستی ہے فضاؒ

mirhasan
No Comments

Post a Comment