![](https://www.mirhassanmir.com/lyrics2/wp-content/uploads/2017/06/ajjbhe.jpg)
آج بھی زینب کی آتی ہے صدا بھائی حسین
آج بھی زینب کی آتی ہے صدا بھائی حسین
تیرا چہرہ تیری آنکھیں بھول کب پائی حسین
چلتے ناقہ سے گرایا خدُکو جلتی ریت پر
گھٹنیوںکے بل میں تیری لاش تک آئی حسین
بس میں گھبرائی تھی خنجر تجھ پہ چلتا دیکھ کر
پھر کسی مشکل میں گِھر کر میں نہ گھبرائی حسین
کون تھا جو مرنے والو میں نہیں تھا خوب رُو
بھولنے بیٹھی تو کس کس کی نہ یاد آئی حسین
بہرہے تھے آنکھ سے آنسو تیری رخصت کے وقت
پھر کوئی آنسو نہ ٹپکا آنکھ پتھرائی حسین
ہاتھ میں کوزے لئے سب آسماں تکتے رہے
ابر نے اک بوند پانی کی نہ برسائی حسین
دُور اُفتادہ سفر سے لوٹ کر میں نے نوید
ٹھنڈا پانی جب پیا بس تیری یاد آئی حسیگیا