پنجتن کے آستانے کی الگ ہی بات ہے
اللہُ اللہ اللہُ اللہ
یا محمد یا علی یا محمد یا علی
یا سیدہ یا مجتبیٰ
اے بادشاہِ کربلہ
مولا مولا مولا مولا مشکل کشاء
یا علی مشکل کشاء۔
پنجتنؑ کے آستانے کی الگ ہی بات ہے
سر یہاں آکر جھکانے کی الگ ہی بات ہے
پنجتنؑ کے آستانے کی الگ ہی بات ہے
یوں تو جنت کی غزا خود بھی تبرک ہے مگر۔
نزر مولا کہ کے کھانے کی الگ ہی بات ہے
عشقِ حیدر کا جنوں کہتا رہا بہلول سے۔
مفت میں جنت لٹانے کی الگ ہی بات ہے
بعدِ تکبیر و رسالت محفلِ شبیر میں۔
حیدری نعرہ لگانے کی الگ ہی بات ہے
ہاں عشق میں شبیر کے تقلید ہُر کرتے ہوے۔
کشتیاں اپنی جلانے کی الگ ہی بات ہے
لاکھ ہم کرتے رہیں ممبر پہ حیدر کی ثناء۔
دار سے مدحت سنانے کی الگ ہی بات ہے
یوں تو ہر مشکل میں ہی آتے ہیں مولا بلیقیں۔
وقت آخر اُن کے آنے کی الگ ہی بات ہے
برسرِ قرطاس اکبر منقبت کی شکل میں۔
خلد کے نقشے بنانے کی الگ ہی بات ہے
پنجتنؑ کے آستانے کی الگ ہی بات ہے