Top
آج بھی زینب کی آتی ہے صدا بھائی حسین – Mir Hasan Mir
fade
2563
post-template-default,single,single-post,postid-2563,single-format-standard,eltd-core-1.1,flow-ver-1.3.5,,eltd-smooth-page-transitions,ajax,eltd-grid-1300,eltd-blog-installed,page-template-blog-standard,eltd-header-vertical,eltd-sticky-header-on-scroll-up,eltd-default-mobile-header,eltd-sticky-up-mobile-header,eltd-dropdown-default,wpb-js-composer js-comp-ver-5.2.1,vc_responsive

آج بھی زینب کی آتی ہے صدا بھائی حسین

آج بھی زینب کی آتی ہے صدا بھائی حسین

آج بھی زینب کی آتی ہے صدا بھائی حسین

تیرا چہرہ تیری آنکھیں بھول کب پائی حسین


چلتے ناقہ سے گرایا خدُکو جلتی ریت پر

گھٹنیوںکے بل میں تیری لاش تک آئی حسین


بس میں گھبرائی تھی خنجر تجھ پہ چلتا دیکھ کر

پھر کسی مشکل میں گِھر کر میں نہ گھبرائی حسین


کون تھا جو مرنے والو میں نہیں تھا خوب رُو

بھولنے بیٹھی تو کس کس کی نہ یاد آئی حسین


بہرہے تھے آنکھ سے آنسو تیری رخصت کے وقت

پھر کوئی آنسو نہ ٹپکا آنکھ پتھرائی حسین


ہاتھ میں کوزے لئے سب آسماں تکتے رہے

ابر نے اک بوند پانی کی نہ برسائی حسین


دُور اُفتادہ سفر سے لوٹ کر میں نے نوید

ٹھنڈا پانی جب پیا بس تیری یاد آئی حسیگیا

mirhasan
No Comments

Post a Comment