Top
جنابِ فضاؒ – Mir Hasan Mir
fade
2700
post-template-default,single,single-post,postid-2700,single-format-standard,eltd-core-1.1,flow-ver-1.3.5,,eltd-smooth-page-transitions,ajax,eltd-grid-1300,eltd-blog-installed,page-template-blog-standard,eltd-header-vertical,eltd-sticky-header-on-scroll-up,eltd-default-mobile-header,eltd-sticky-up-mobile-header,eltd-dropdown-default,wpb-js-composer js-comp-ver-5.2.1,vc_responsive

جنابِ فضاؒ

جنابِ فضاؒ

قلض میں صبر و اعطاعت کی روانی فضاؒ ہے ضعیفی میں عقیدے کی جوانی فضاؒ

آلِ عمران کی پاکیزہ نشانی فضاؒ خود ہی ہے لفظِ وفا خود ہی معنی فضاؒ جس میں کانٹے نہیں ہوتے وہ چمن ہےفضاؒ حد ہے زہرہؑ نے کہا میری بہن ہے فضاؒ


تم نے حسنینؑ کی ماں بن کے حفاظت کی ہے تم نے قرآن کے لہجے میں خطابت کی ہے تم نے حیدرؑ کی طرح دیں کی وکالت کی ہے تم نے زہرہؑ کے مصلّے پہ عبادت کی ہے

آئے جبرائیلؑ جو قرآن کی آیت لے کر بیتِ زہرہؑ میں گئے تُم سے اِجازت لے کر


تُربتِ زہرہؑ کی مجابر تم ہو یعنی مستور میں ہم صورتِ جابرؒ تم ہو گھر میں زہرہؑ کے ہو یوں رِجس سے قاصر تم ہو ساتھ معصوموں کے انوار کی زائر تم ہو یہ شرف لوگ کنیزوں کو کہاں دیتے ہیں فاطمہ زہرہؑ کے بچے تمہیں ماں کہتے ہیں


چودہ صدیوں سے بہتّر کی عزادار ہو تم بنتِ زہرہؑ کیلئے سایہ دیوار ہو تم ناز کرتی ہے وفا جس پہ وہ کردار ہو تم خانہِ فاطمہ زہرہؑ کی نمک خوار ہو تم ہر مودّت کے صحیفے میں تیرا قصہ ہے فاطمہ زہرہؑ کے فاقوں میں تیرا حصہ ہے


آکے سائل نے کبھی در پہ جو دستک دے دی عرش والوں نے کبھی آکے جو روٹی مانگی آگئی لے کے وہ دروازے پہ خیراتِ علیؑ حکمِ حیدرؑ پہ فرشتوں کی بھی بھر دی جھولی یہ بھی اِک تیری عظمت کا حوالہ فضاؒ رزق مولاؑ نے تیرے ہاتھ سے بانٹا فضاؒ


کیا لکھے میر تکلمؔ تیرے اوصاف بھلا آج اسلام کی پہچان ہے کردار تیرا نام لیتے ہیں ادب سے تیرا سب اہلِ عزا تجھ کو زہرہؑ کی کنیزی کا صلہ ایسا ملا جو بھی اب شام زیارت کیلئے جاتا ہے سجدہ کرنے تیری چوکھٹ پہ ضرور آتا ہے

mirhasan
No Comments

Post a Comment