Top
ہائے عباسؑ کی بہنوں نے نہ پائی چادر – Mir Hasan Mir
fade
2467
post-template-default,single,single-post,postid-2467,single-format-standard,eltd-core-1.1,flow-ver-1.3.5,,eltd-smooth-page-transitions,ajax,eltd-grid-1300,eltd-blog-installed,page-template-blog-standard,eltd-header-vertical,eltd-sticky-header-on-scroll-up,eltd-default-mobile-header,eltd-sticky-up-mobile-header,eltd-dropdown-default,wpb-js-composer js-comp-ver-5.2.1,vc_responsive

ہائے عباسؑ کی بہنوں نے نہ پائی چادر

ہائے عباسؑ کی بہنوں نے نہ پائی چادر

ہائے عباسؑ کی بہنوں نے نہ پائی چادر

شام تک نیزے پے دیتی تھی دوہائی چادر


جس کے باباؑ نے اُڑھائی تھی رِدا کعبے کو

اُس کی بیٹی کو کس نے نہ اُڑھائی چادر


بس یہی کہتی تھی عباسؑ کے سر سے زینبؑ

میرے بھائی،میرے بھائی، میرے بھائی چادر


شرم سے چُھپ گئیں سجادؑ کے پیچھے زینبؑ

ہند زنداں میں جو اُڑھے ہوئے آئی چادر


پاؤں خط دیتے رہے دور تلک بچی کے

شمرنے ایسے سکینہؑ سے چھڑائی چادر


گِر پڑیں خاک پہ عباسؑ کی ماں صدمے سے

اپنے بازو سے جو زینبؑ نے ہٹائی چادر


ہائے روتے ہوئے زینبؑ نے کیا شُکر خُدا

سر پہ صغریٰؑ کے نظر جس گھڑی آئی چادر


زندگی میں نہ اُڑھا پائے مگر عابدؑ نے

قبر پر بالی سکینہؑ کی اُڑھائی چادر


میر سجادؔ جو لوٹا ہوا اسباب مِلا

پہلے سجادؑ نے آنکھوں سے لگائی چادر

(میر سجادؔ میر)

   
mirhasan
No Comments

Post a Comment