![](https://www.mirhassanmir.com/lyrics2/wp-content/uploads/2017/06/azadar.jpg)
جو عزادار نہیں ہو سکتا
جو عزادار نہیں ہو سکتا
(کلام : نایاب ھلوری )
جو عزادار نہیں ہو سکتا وہ وفا دار نہیں ہو سکتا
رن میں عباسؑ نے خط کھینچ دیا اب کوئی پار نہیں ہو سکتا
میرا دعویٰ ہے عزادار ِ حسینؑ کبھی غدار نہیں ہو سکتا
پڑ ھ کے تم نادِعلی وار کرو وار بیکار نہیں ہو سکتا
شیخ جی دور سے بھی جنت کا تم کو دیدار نہیں ہو سکتا
غم ِ شبیرؑ میں بن روئے ہوئے ذہن بیدار نہیں ہو سکتا
قاتل ِ شہؑ کا کوئی رشتہ دار تازیہ دار نہیں ہو سکتا
شہؑ کے بیمار پے رونے والا کبھی بیمار نہیں ہو سکتا
کارواں مدحِ علی ؑ کا نایابؔ سست رفتار نہیں ہو سکتا