Top
عزا کی دیپ جلاؤ میں آنے والا ہوں – Mir Hasan Mir
fade
2811
post-template-default,single,single-post,postid-2811,single-format-standard,eltd-core-1.1,flow-ver-1.3.5,,eltd-smooth-page-transitions,ajax,eltd-grid-1300,eltd-blog-installed,page-template-blog-standard,eltd-header-vertical,eltd-sticky-header-on-scroll-up,eltd-default-mobile-header,eltd-sticky-up-mobile-header,eltd-dropdown-default,wpb-js-composer js-comp-ver-5.2.1,vc_responsive

عزا کی دیپ جلاؤ میں آنے والا ہوں

عزا کی دیپ جلاؤ میں آنے والا ہوں

عزا کی دیپ جلاؤ میں آنے والا ہوں

اُٹھی ہے نور کی نوری گھٹائیں غیبت سے تمام اہلِ عزا لو لگائیں غیبت سے سنیں با غور تو محسوس ایسا ہوتا ہے کہ آ رہی ہیں مسلسل صدائیں غیبت سے

عزا کی دیپ جلاؤ میں آنے والا ہوں غمِ حسینؑ مناؤ میں آنے والا ہوں


میں جانتا ہوں کے نیت میں نیک ہے دونوں نمازی اور عزادار ایک ہیں دونوں بس اب یہ فرق مٹاؤ میں آنے والا ہوں


رسولﷺ پیش کریں گے وہاں قصیدہ نیا وہیں پہ ہو گا بپا جشن میرے دادا کا قدم نجف کو بڑھاؤمیں آنے والا ہوں


تمہارے دل میں ہماری وِلا مکین نہیں عریضہ لکھتے تو ہو لیکن تمہیں یقین نہیں یقین کر لو یہ جاؤ میں آنے والا ہوں


فروعِ دین سے ہر گز کرو نہ بے زاری حرم میں کر کے نماز و عزا کی تیاری اَ ذاں یہ سب کو سناؤ میں آنے والا ہوں


نہ ہونے پائے کبھی دل سے کم حسینؑ کا غم ہے میری فوج کا پرچم میرے چچاؑ کا علم علم گھروں میں سجاؤ میں آنے والا ہوں


میں اپنا درد کروں کس طرح تم پہ عیاں میری نگاہ میں پھرتی ہے ہر شہید کی ماں اُسے بھی جا کے بتاؤ میں آنے والا ہوں


یہ محفلِیں یہ عزا زندگی کا رزق ہے سب یہ عین عشق ہے زندہ ہو تم انہی کے سبب نہ ان سے مال کماؤ میں آنے والا ہوں


سُنی ہے میر تکلمؔ نے کربلا سے صدا ہے اختتام کے نزدیک غیبتِ کبرا حرم پہ نظریں جماؤ میں آنے والا ہوں

mirhasan
No Comments

Post a Comment