Top
میں خاک ِ کربلا ہوں رتبہ میرا جدا ہے – Mir Hasan Mir
fade
2490
post-template-default,single,single-post,postid-2490,single-format-standard,eltd-core-1.1,flow-ver-1.3.5,,eltd-smooth-page-transitions,ajax,eltd-grid-1300,eltd-blog-installed,page-template-blog-standard,eltd-header-vertical,eltd-sticky-header-on-scroll-up,eltd-default-mobile-header,eltd-sticky-up-mobile-header,eltd-dropdown-default,wpb-js-composer js-comp-ver-5.2.1,vc_responsive

میں خاک ِ کربلا ہوں رتبہ میرا جدا ہے

میں خاک ِ کربلا ہوں رتبہ میرا جدا ہے

میں خاک ِ کربلا ہوں رتبہ میرا جدا ہے (کلام: توقیر کمالوی)

میں خاک ِ کربلا ہوں رتبہ میرا جدا ہے بنتِ علی ؑنے مجھ کو چادر بنا لیا ہے


کرتے ہیں رشک مجھ پر کوثر کے بھی کنارے زینبؑ کے سر میں نے دوسال ہیں گزارے میرا ہر ایک ذرہ ہر ٔظلم کا گواہ ہے


اکبر ؑ جوان قاسم ؑ غازی سے چاند تارے زین العبا نے میری آغوش میں اتارے یعنی لہو نبی ؐ کا مجھ میں ملا ہو ا ہے


روتی ہوں یاد کر کے وہ بے کسی کا منظر مولاؑ چھپا رہے تھے مجھ میں جو لاشِ اصغر ؑ ہاں اس دن سے آج تک نہ مجھ کو سکوں ملا ہے


شہدائے کربلا کے زخموں کو میں نے چوما زہرہؑ کی بیٹیوں کے قدموں کو میں نے چوما اس واسطے ہی میری تاثیر میں شفا ہے


اکبرؑ کی لاش پر جب شبیرؑ جا رہے تھے اٹھتے تھے بیٹھتے تھے اور لڑ کھڑا رہے تھے منظر وہ اب بھی میری آنکھوں میں پھر رہا ہے


اے زائرینِ مولا چلنا یہاں سنبھل کر قرآن فاطمہؑ کا بکھرا ہو ا ہے مجھ پر نا جانے کس جگہ پرکس کا لہو گرا ہے


میرا نصیب ایسے قدرت نے ہے جگایا خاتون کے پسر کی ہے میزباں بنایا میرا معلی ہونا شبیرؑ کی عطا ہے


جس کو جناب احمدؐ تھے دوش پر بیٹھاتے اور جبرائیل ؑ جس کو رہے لوریاں سناتے جائے نماز اس کی سینہ میرا بنا ہے


اکبرؑ کی جس گھڑی سے جاگیر بن گئی ہوں اس وقت سے حرم کی تصویر بن گئی ہوں صد شکر رب نے مجھ کو اعزاز یہ دیا ہے


توقیرؔ تو بھی کر لے آلِ عبا کا ماتم جو شام میں گئی تھی اس بے ردا کا ماتم ممنون ماتمی کی مخدومہ فاطمہ ؑ ہے

 
mirhasan
No Comments

Post a Comment