Top
مناظرہ – Mir Hasan Mir
fade
2793
post-template-default,single,single-post,postid-2793,single-format-standard,eltd-core-1.1,flow-ver-1.3.5,,eltd-smooth-page-transitions,ajax,eltd-grid-1300,eltd-blog-installed,page-template-blog-standard,eltd-header-vertical,eltd-sticky-header-on-scroll-up,eltd-default-mobile-header,eltd-sticky-up-mobile-header,eltd-dropdown-default,wpb-js-composer js-comp-ver-5.2.1,vc_responsive

مناظرہ

مناظرہ

مناظرہ

دوستو آؤ سناؤں تم کو میں اِک واقعہ ایک دن مجلس سے اپنے گھر کی جانب میں چلا راستے میں سامنا واعظ سے میرا ہو گیا حسبِ عادت تنزیہ لہجے میں وہ کہنے لگا شرک ہے غیرِ خدا پر اشک برسانا سنو میں یہ بولا بات اب میری بھی مولانا سنو


آدم و حوا کا کیا بیٹے پہ رونا شرک تھا حضرتِ یعقوب نے یوسفؑ پہ کیوں گریہ کیا تو اگر ہے اُمتی سرکار کا تو یہ بتا حضرتِ حمزہؑ پہ کیوں روئے محمد مصطفیٰ یا تو اب سرکار سے تُو اپنا رشتہ توڑ دے یا عزاداروں پہ واعظ تنز کرنا چھوڑ دے


کاٹ کر پھر بات میری یہ کیا اُس نے سوال کیوں مدد حیدرؑ سے لیتے ہو بجائے ذوالجلال میں یہ بولا اپنی بوسیدہ کتابیں تو کھنگال اُن میں مل جائے گی تُجھ کو جنگِ خیبر کی مثال تجھ پہ ہو جائے گا ثابت بحث یہ بیکار ہے نعرہِ حیدرؑ لگانا سُنتِ سرکار ہے


باتوں باتوں میں جہالت اُسکی جب کُھلنے لگی بڑھتے بڑھتے بات ذکرِ کربلا تک آگئی وہ یہ بولا کربلا تو جنگ شہزادوں کی تھی میں یہ بولا کربلا ہے زندگی اسلام کی تیرے شہزادے سے بڑھ کر یوں میرا شبیرؑہے وہ سراپا رجس ہے یہ وارثِ تتہیر ہے


منہ بنا کر تلملا کر پھر چلی اُسکی زباں تُو ہے مولائی تو حیدرؑ کے فضائل کر بیاں میں یہ بولا اِس قدر برداشت ہے تجھ میں کہاں سوچ لے دل پر تیرے گِرنے لگیں گی بجلیاں تیری صحت کیلئے کافی ہے یہ غیبی پُکار لافتیٰ اِلاّ علیؑ لا سیف اِلاّ ذوالفقار


بات ایمانِ ابوطالبؑ کی اُس نے چیھڑ دی کفر پر اُسکے مطابق گزری اُن کی زندگی میں یہ بولا پھر تو یہ توہین ہے اللہ کی پرورش کافر کے گھر سرکار  کی ہوتی رہی عقدِ پیغمبرﷺ پڑھاجس نے وہ انساں کون تھا گر ابوطالبؑ ہیں کافر پھر مسلماں کون تھا


پڑھ کے وہ لاحول آخر خود ہی غائب ہو گیا پھر مجھے روتے ہوئے میدانِ محشر میں ملا مُسکرا کر میں نے پوچھا خیر تو ہے کیا ہوا آہ بھر کر وہ یہ بولا ہائے میں مارا گیا اب یقیں آیا غمِ سرورؑ میں رونا ٹھیک تھا مانتا ہوں میں تکلمؔ تیرا کہنا ٹھیک تھا

mirhasan
No Comments

Post a Comment