Top
تیرا نام ہی ایسا ہے – Mir Hasan Mir
fade
2630
post-template-default,single,single-post,postid-2630,single-format-standard,eltd-core-1.1,flow-ver-1.3.5,,eltd-smooth-page-transitions,ajax,eltd-grid-1300,eltd-blog-installed,page-template-blog-standard,eltd-header-vertical,eltd-sticky-header-on-scroll-up,eltd-default-mobile-header,eltd-sticky-up-mobile-header,eltd-dropdown-default,wpb-js-composer js-comp-ver-5.2.1,vc_responsive

تیرا نام ہی ایسا ہے

تیرا نام ہی ایسا ہے

تیرا نام ہی ایسا ہے

علی علی مولا ۔۔۔۔۔٤

کیوں گرتا نہ سنبھلے گا تیرا نام ہی ایسا ہے

اے شاہ نجف مولا ۔۔۔۔٢

تیرا نام ہی ایسا ہے


خوشبو ولا آتی ہے ہر دل مومن سے

اور آگ سی لگتی ہے ہر دل میں منافق کے

کیوں ایسا نہ ہو مولا تیرا نام ہی ایسا ہے


یہ جسم یہ جاں مولا تیری ہی امانت ہے

تیرے نام پہ مرنے کا انعام شہادت ہے

کیوں جاں سے نہ ہو پیارا تیرا نام ہی ایسا ہے


تیرے خلق میں آنے سے جب خوش ہے خدائی بھی

پھر فرط مسرت سے دیوار بھی کعبے کی

کیوں چیر نہ لے سینہ تیرا نام ہی ایسا ہے


ملتا ہے سبق ہم کو یہ قول پیمبر سے

کوئی بھی زمانہ ہو شجرے کو منافق کے

چھپنے ہی نہیں دیتا تیرا نام ہی ایسا ہے


ممنون تیرا مولا ہر دور نبوت ہے

معراج میں خالق کو تیری ہی ضرورت ہے

کیوں ایسا نہ ہو مولا تیرا نام ہی ایسا ہے


اغیار کے ناموں پر خالی ہی پلٹتا ہے

کس نام پہ ملتا ہے سائل بھی سمجھتا ہے

رازق ہے فقیروں کا تیرا نام ہی ایسا ہے


آتی ہے صدا کوئی جب نعرہ حیدر کی

گزری ہیں کئی صدیاں تربت میں اب بھی

دل ہلتا ہے مرحب کا تیرا نام ہی ایسا ہے


ہر دم یہ عقیل آقا تیرا زکر ہی کرتا ہے

تیرے نام پہ مرتا ہے، تیرے نام پہ جیتا ہے

کیسے نہ جیئے اقا تیرا نام ہی ایسا ہے


دنیا کو میں دکھلا دوں گر تیری اجازت ہو

تیرے نام کا میں دے دوں گر واسطہ سورج کو

وہ آج بھی پلتے گا تیرا نام ہی ایسا ہے

کیوں گرتا نہ سنبھلے گا تیرا نام ہی ایسا ہے

   
mirhasan
No Comments

Post a Comment