![](https://www.mirhassanmir.com/lyrics2/wp-content/uploads/2017/06/yehbaat.jpg)
یہ بات مان لیجئے تکرار کے بغیر
یہ بات مان لیجئے تکرار کے بغیر
(کلام : میر تکلم ؔـمیر)
یہ بات مان لیجئے تکرار کے بغیر محشر نہ ہو گا بارہویں، سرکارؑ کے بغیر
وہ دیکھو جارہا ہے عریضہ سوئے امامؑ کاغذ کی نائو چلتی ،پتوار کے بغیر
قائم وہاں سجائیں گے عباس ؑ کا علم کعبہ بنا ہے اس لئے ،مینار کے بغیر
آنکھیں کُھلی رہیں گی تیرے انتظار میں مر بھی گیا جو میں تیرے، دیدار کے بغیر
مولاؑ منافقین کو سمجھا لیا بہت یہ لوگ اب نہ سمجھیں گے ،تلوار کے بغیر
چاہے علی ؑ علیؑ کرو، چاہے پڑھو نماز دونوں ادھورے لگتے ہیں، کردار کے بغیر
دل کہتا ہے وہ آتے ہی پہنچیں گے کربلا مہدیؑ نہیں لڑئیں گے ،علمدار کے بغیر
بعدِ ظہور میر تکلمؔ یقین ہے محفل نہ ہو گی ،میثم ِ تمار کے بغیر