![](https://www.mirhassanmir.com/lyrics2/wp-content/uploads/2017/06/zikr.jpg)
ذکر خیبر کا سنایا تو برا مان گئے
ذکر خیبر کا سنایا تو برا مان گئے
(کلام: میر سجادؔ میر)
ذکر خیبر کا سنایا تو برا مان گئے آئینہ ان کو دکھایا تو برُا مان گئے
رت جگا کرتے ہوئے رات گزاری لیکن جب علم ہاتھ نہ آیا تو برُا مان گئے
پہلے للکار رہے تھے کہ کہاں ہے مرحب جب وہ میدان میں آیا تو بُرا مان گئے
کل جسے دیکھ کے ہاتھوں کو ملا کرتے تھے شیخ وہ علم ہم نے اٹھایا تو برُا مان گئے
شہؑ پے مرنے کے لئے اتنے تھے بے چین حبیبؑ موت نے وقت لگایا تو برُا مان گئے
جارہے تھے جو زیارت کے لئے کرب و بلا ان کو جنت نے بلایا تو برُا مان گئے
کیوں نہ توحید ہو قربان علی ؑ پر سجادؔ اُن کو اللہ بلایا تو برُا مان گئے
جارہے تھے جو زیارت کے لئے کرب و بلا ان کو جنت نے بلایا تو برُا مان گئے
کیوں نہ توحید ہو قربان علی ؑ پر سجادؔ اُن کو اللہ بلایا تو برُا مان گئے